ایکسپوسینٹر کراچی (پاکستان) میں ہونے والی جنگی سازو سامان کی اِس منفرد چار روزہ نمائش میں دنیا بھر سے جدید ترین جنگی ہتھیار، دفاعی ساز و سامان نمائش کیلیے پیش کیے گئے، ایکسپو سینٹر میں داخل ہوتے ہی خیال آیا کہ جیسے ہم کسی جنگی میدان میں آگئے ہوں، چاروں جانب جدید ترین ڈرونز، ٹینک، بلٹ پروف گاڑیاں، چھوٹے بڑے ہتھیاروں سمیت ایسے بیشمار دفاعی آلات تھے جنھیں عام زندگی میں دیکھنا ممکن نہیں۔
اس دفاعی نمائش میں توجہ کا مرکز بننے والا ’شہپر تھری ڈرون‘ رہا جسے پاکستان گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفینس سلوشنز (جی آئی ڈی ایس) نے متعارف کرایا جو کہ شہپر ٹو کی ایک جدید قسم ہے، شہپر تھری ڈرون 35000 فٹ سے زائد بلندی پر پرواز کر سکتا ہے جبکہ یہ ڈرون بغیر ری فیولنگ کے 30 گھنٹے تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جدید ترین خصوصیات کے حامل شہپر تھری ڈرون کی رینج 2500 سے کلو میٹر سے زائد ہے، سی ای او گڈِز پاکستان اسد کمال کے مطابق شہپر تھری مختلف اقسام کے جنگی ہتھیاروں کے ساتھ پرواز کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے اور بیک وقت 8 ہتھیار اپنے ساتھ رکھ سکتا ہے۔
آگے بڑھے تو ہماری نظر حیدر ٹینک پر پڑی جسے ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا میں تیار کیا گیا، ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کی انتظامیہ کے مطابق حیدر ٹینک تھرڈ جنریشن ٹینک ہے جو کہ دن اور رات کے اوقات میں فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، آٹولوڈنگ کی جدید ٹیکنالوجی سے لیس حیدر ٹینک ایک منٹ میں 6 سے7 روانڈ فائر کر سکتا ہے۔
دنیا بھر میں اب ڈرونز کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے چاہے وہ سرویلنس کیلیے ہو یا پھردشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلیے، ڈرونز کی اہمیت ابھی کسی بھی جنگی صورتحال میں بڑھ چکی ہے، پاکستان بھی اب ڈرونز کی تیاری میں خود کفیل ہو رہا ہے، ایکسپو سینٹر میں جاری اس نمائش میں بھی ہمیں اس بات کے واضح ثبوت ملےاور شاید ہی ایسا کوئی ہال ہو جہاں مختلف اقسام اور ٹیکنالوجیز کے حامل ڈورنز نہ ملیں ہوں ، ان ہی میں سے ایک ’اے آئی ڈرون‘ بھی تھا جسے مکمل طورپر پاکستان میں ہی تیار کیا جارہا ہے۔
سمارٹ سرویلنس، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے خود کار طور پر فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ ’اے آئی ڈرون‘ نہ صرف ٹارگٹ کو ڈیٹیکٹ کر سکتا ہے بلکہ ہدف کا تعاقب کر کے اسے نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے اسلحہ ڈیزائنر محمد سلمان علی خان کے مطابق یہ ڈرون تنہا اور دیگر ڈرونز کے ساتھ مشترکہ طور پر آپریشن میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے، اس ڈرون کی اہم بات یہ بھی ہے یہ 3000 میٹر کی بلندی پر پرواز کرنے کے ساتھ ساتھ ہدف کی واضح ویڈیوز اور تصاویر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جہاں سپاہی بھی نہ پہنچ پائے اور نہ ہی پہنچے ڈرون، وہاں دشمن پر دھاک جمائے گی ٹریک گن، جو دیکھنے میں تو ایک سادہ روبوٹ پر لگی بندوق نظر آتی ہے لیکن کسی بھی مشن میں اس کی کارکردگی سپاہی کی جان بچانے کے ساتھ ساتھ دشمن کو نقصان پہنچا سکتی ہے، ٹریک گن 200 کلو گرام کا پے لوڈ اٹھانے کے ساتھ ساتھ بیک وقت اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے جبکہ اس پر نصب فرنٹ اور بیک کیمرے اور وائی فائی کی مدد سے بآسانی کنڑول کیا جا سکتا ہے۔
آئیڈیاز 2024 میں مختلف اقسام کے ریڈراز نمائش کیلیے پیش کیے گئے تھے ان ریڈراز میں سے ایک این آر ٹی سی اور بلیو سرچ کے تعاون سے پاکستان میں تیار ہونے والا پہلا تھری ڈی ایئر سرویلنس لانگ رینج ریڈار بھی ہے جو 350 کلو میٹر کی حدود میں دشمن کے جہازوں کو ڈیٹیک کرنے اور میزائل لاونچ کے زریعے فضائی حدود کیخلاف ورزی کرنے والے طیاروں کو نشانے بنانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ تھری ڈی ریڈرا فائٹر جیٹس کو 200 کلو میٹر کی رینج، ڈرونز اور یو اے ویز کو 80 کلو میٹر کی رینج میں ڈیٹیکٹ بھی کر سکتا ہے۔
اسی نمائش میں ہمیں ایسی مشینری بھی نظر آئی جو موجودہ دور کی ضرورت بن گئی ہے، پاکستان میں جہاں آگ لگنے کے واقعات میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے وہیں آگ لگنے کے ان حادثات کو کنٹرول کرنے کیلیے پاکستان میں جدید مشینری کی کمی بھی واضح ہے تاہم آئیڈیاز 2024 کی اس نمائش میں ہمیں فائر فائٹنگ روبوٹ بھی نظر آئے جو آگ لگنے کے واقعات میں ہونے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہ فائر فائٹنگ روبوٹ درجہ اول اور دوم کی آگ کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سیڑھیاں چڑھنے کے ساتھ ساتھ یہ روبوٹ 500 گیلن پانی پَرمنٹ میں تھرو کر سکتا ہے، یہ روبوٹ گنجان آباد علاقوں میں انتہائی کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں، نجی ادارے کنیکٹر کی نمائندہ عائشہ رسول کے مطابق 250 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کو برداشت کرنے والا یہ فائر فائٹنگ روبوٹ ریڈیو فریکونسی پر چلتا ہے جبکہ ایک سے دو کلومیٹر کے دائرے میں اسے بآسانی ریموٹلی کنٹرول بھی کیا جاسکتا ہے۔
دفاعی نمائش میں جہاں جنگی سازو سامان کی خریدو فروخت کیلیے شریک ممالک کیلیے معاہدوں کے نئے راستے کھیلیں گے وہیں پاکستان نے آئیڈیاز 2024 کے دوران دوست ممالک کے ساتھ 82 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں جن کے تحت جدید ڈرونز، لڑاکا طیارے، تجارتی اور لاجسٹک جہاز، الیکٹرانک جنگی آلات اور ریڈار جیسے دفاعی سازوسامان کی برآمدات کی جائیں گی۔ ان معاہدوں کی مجموعی مالیت 30 ارب ڈالر ہے۔ یہ معاہدے چار روزہ بین الاقوامی دفاعی نمائش اور سیمینار کے دوران طے پائے، وزارت دفاعی پیداوار کے سیکریٹری لیفٹیننٹ جنرل (ر) چراغ حیدر کے مطابق آئیڈیاز کے پچھلے ایڈیشنز میں کیے گئے معاہدوں کو شامل کرنے کے بعد پاکستان کو 36 ارب ڈالر کے ممکنہ برآمدی آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔
(ایس بی ایس اردو کیلیے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی ہے۔)
__________________________________________________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: