بروسلی آف پاکستان محمد راشد نسیم ، 96 عالمی ریکارڈز بنانے والے مارشل آرٹسٹ ریکارڈز کی سنچری بنانے کا خواہشمند

WhatsApp Image 2024-03-06 at 07.33.46.jpeg

Source: Supplied / Ehsan Khan

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

سر سے ناریل توڑنا ہو، ماتھے سے اخروٹ ، کہنی سے مشروبات کے کین یا پھر ہاتھوں سے سیب، یہ معمول ہے مارشل آرٹ ایکسپرٹ محمد راشد نسیم کا ، جنھوں نے ملک کیلیے اب تک مجموعی طور پر 96 عالمی ریکارڈز قائم کر لیے ہیں، مزید دو ریکارڈز تصدیق کیلیے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کو بھیجے جا چکے ہیں، سنچری بنانے کیلیے مزید 2 ریکارڈز کی تکمیل پر دن رات محنت جاری ہے۔


کرکٹ کے میدان میں تو سنچری چند ہی لمحوں میں بن جاتی ہے جو مدتوں یاد بھی رہتی ہے لیکن ہم آج آپ کو ملوائیں گے ایک ایسے کھلاڑی سے جس کو اپنے ریکارڈز کی سنچری تک پہنچنے میں دس سال کا عرصہ لگ گیا، آہنی ہاتھ ، ہتھوڑے سا سر، ٹانگیں اسٹیل کی طرح مضبوط اور ارادے پہاڑ کی طرح بلند ، جی ہاں، بات ہورہی ہے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کی تنگ گلیوں میں رہنے والے گمنام کھلاڑی محمد راشد نسیم کی، جس کے پاس مناسب ٹریننگ کیلئے جگہ تک نہیں، کوئی حکومتی فنڈ نہیں، لیکن مضبوط ارادوں سے دنیا بھرمیں پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتا ہے۔

بچپن میں جسمانی طور پر کمزور اور ایک ڈرے سہمے بچے کی طرح زندگی گزارنے والے محمد راشد نسیم نے 96 عالمی ریکارڈز کیسے قائم کیے، اس دوران انھیں کن مشکلات کا سامنا رہا، اس کیلیے ایس بی ایس اردو نے راشد نسیم سے خصوصی گفتگو کی ہے۔

راشد نسیم کہتے ہیں عالمی ریکارڈز کی سنچری کا دس سال قبل خواب دیکھا تھا، 2024 میں ورلڈ ریکارڈز کی سنچری مکمل کر کے مارشل آرٹ میں 100 ریکارڈز بنانے والا دنیا کا پہلا شخص بننا چاہتا ہوں، عالمی ریکارڈز بنانے کے حوالے سے راشد نسیم کا کہنا ہے کہ ہر ریکارڈ کی پریکٹس مختلف اور اس کی ضروریات علیحدہ ہوتی ہیں، مارشل آرٹ کی مخلتف کیٹیگریز میں موجود ریکارڈز کو توڑنا اور اپنے ریکارڈ بنانا آسان نہیں۔
WhatsApp Image 2024-03-06 at 07.33.48.jpeg
راشد نسیم کہتے ہیں عالمی ریکارڈز بنانے کیلیے جذبے کا ہونا ضروری ہے، قربانیاں دینا پڑتی ہیں ، سمجھوتہ بھی کرنا پڑتا ہے اور میں پاکستان کیلیے گزشتہ 10 سالوں سے یہ سمجھوتہ کرتا آ رہا ہوں، راشد نسیم کے مطابق پاکستان اور بھارت کھیلوں کے میدان میں روایتی حریف ہیں، میرا بھی بھارت کے مارشل آرٹسٹس کے ساتھ ایک زبردست مقابلہ رہتا ہے اب تک بھارت کی جانب سے بنائے گئے 35 عالمی ریکارڈز بریک کر چکا ہوں۔

یکے بعد دیگرے دنیا بھر کے مارشل آرٹسٹس کے ریکارڈز توڑنے والے راشد نسیم کہتے ہیں پاکستان سے باہر جب بھی گیا کبھی شکست کھا کر واپس نہیں آیا، راشد نسیم نے دعویٰ کیا کہ مارشل آرٹ کیٹیگری کی دنیا میں ان کے پاس سب سے زیادہ عالمی ریکارڈز موجود ہیں۔

ریکارڈز مشین کہلائے جانے والے راشد نسیم 96 عالمی ریکارڈز تک آسانی سے نہیں پہنچے ، وہ بتاتے ہیں کہ روزانہ 4 سے 5 گھنٹوں کی سخت جسمانی ٹریننگ اُن کا معمول ہے، راشد نسیم کے مطابق کئی بار ریکاڈرز بنانے میں خطرات بھی موجود ہوتے ہیں، انجری ہوتی ہے ، سر، ہاتھ اور پاؤں زخمی بھی ہو جاتے ہیں تاہم ان کا یہ جذبہ اِن خطرات کو آڑے نہیں آنے دیتا۔
WhatsApp Image 2024-03-06 at 07.33.46.jpeg
ریکارڈ پر ریکارڈ بنانے والے راشد نسیم کے مطابق انھیں حکومت کی جانب پذیرائی نہیں ملی ، وعدے بہت ہوئے لیکن وہ وفا نہ ہو سکے، ریکارڈز پر آنے والے اخراجات بھی خود ہی برداشت کرنا پڑتے ہیں۔

راشد نسیم نے بتایا کہ ان کے ریکارڈز گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کی شرائط کو مدںظر رکھ کر بنائے جاتے ہیں، گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کو اپنے بنائے گئے ریکارڈز کی مختلف زاویوں سے ویڈیوز اور تصاویر بنا کر بھیجتے ہیں جس کے بعد گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے ججز اس کا جائزہ لیتے ہیں اس طرح ریکارڈ کی تصدیق ہو جاتی ہے یا پھر اسے مسترد کر دیا جاتا ہے

راشد نسیم کہتے ہیں پاکستان میں مارشل آرٹ کا مستقبل روشن ہے، ہمارے نوجوان عالمی سطح پر میڈلز جیت سکتے ہیں لیکن حکومتی سرپرستی نہ ہونے کے باعث یہ شعبہ زوال پذیر ہے۔

راشد نسیم ہی نہیں بلکہ ان کی اہلیہ ، بیٹی اور 70 سالہ بزرگ والد بھی عالمی ریکارڈ قائم کر چکے ہیں ، راشد نسیم نے بتایا کہ ہم بطور خاندان اپنے حصے کا کام اور ملک کا نام روشن کرنے میں مصروف ہیں۔

(رپورٹ: احسان خان)

شئیر