اہم نکات
- رمضان اسلام کا مقدس ترین مہینہ ہے جس میں صحت مند بالغ مسلمان صبح سے شام تک روزہ رکھتے ہیں۔
- عید الفطر رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام پر تین روزہ جشن ہے۔
- آسٹریلین مسلمان عید کی خوشی اپنے مخصوص ثقافتی طریقوں سے مناتے ہیں۔
آسٹریلیا ایک کثیر الثقافتی ملک ہے جہاں مسلمانوں کی نمایاں آبادی ہے۔ اگر آپ کسی شہر یا بڑے قصبے میں رہتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ نے کسی مسلمان سے ملاقات کی ہو، دوستی کی ہو یا اس کے ساتھ کام کیا ہو۔
ایک دوسرے کے مذہب اور ثقافت کو سمجھنا اور اس کی تعریف کرنا ایک مربوط کثیر الثقافتی معاشرے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
آسٹریلیا سمیت دنیا بھر کے مسلمان رمضان کا مقدس مہینہ مناتے ہیں۔ عبادات اور روزوں کی یہ ماہانہ مشق ان کے اسلامی عقیدے اور ثقافت کا ایک اہم پہلو ہے۔
The Islamic Hijri calendar, is based on the cycles of the moon around the Earth. Credit: Pixabay
تو پھر رمضان کیا ہے؟
رمضان اسلامی قمری کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے، جس کے دوران صحت مند بالغ مسلمانوں کو فجر سے شام تک روزہ رکھنا ضروری ہے۔
پروفیسر زلیحا کیسکن میلبورن کی چارلس سٹورٹ یونیورسٹی میں مرکز برائے اسلامک سٹڈیز اینڈ سولائزیشن کی ایسوسی ایٹ سربراہ ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ مسلمان رمضان کے دوران سیکھنے، ترقی اور نظم و ضبط کے ایک بڑے عمل کا تجربہ کرتے ہیں۔
رمضان مسلمانوں کے لیے سال کا مقدس ترین مہینہ تصور کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ ایک بہت ہی خاص مہینہ ہے۔پروفیسر زلیحا کیسکن، ایسوسی ایٹ سربراہ مرکز برائے اسلامک اسٹڈیز اینڈ سولائزیشن چارلس اسٹورٹ یونیورسٹی، میلبورن
اسلامی کیلنڈر، جسے ہجری کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے چاند کی زمین کے گرد گردش پر مبنی ہے۔
جس کے نتیجے میں اسلامی تہواروں کی تاریخیں مختلف ہوتی ہیں، اور کیلنڈر شمسی سال سے تقریباً 10 سے 12 دن چھوٹا ہوتا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ ہر سال رمضان کا آغاز مختلف ہوتا ہے۔
A meal with loved ones during Ramadan Source: Getty / Getty Images Jasmin Merdan
مسلمانوں پر روزہ کیوں فرض ہے؟
روزہ (عربی میں صوم) اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے- جس میں ایمان، نماز، صدقہ، روزہ اور حج شامل ہے۔
خاص طور پر روزے کے دوران، مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ سگریٹ نوشی، جنسی تعلقات، غصے کا اظہار، یا بحث و مباحثہ اور غیر اخلاقی کاموں سے پرہیز کریں۔
مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اضافی عبادت کی مشقیں کریں جیسے نماز، قرآن پڑھنا اور سمجھنا، اور خیراتی کام کرنا۔
افطار کے بعد، بہت سے مسلمان نماز تراویح ادا کرنے کے لیے مسجد میں آتے ہیں۔
آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی میں سنٹر فار عرب اینڈ اسلامک سٹڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر کریمہ لاخیر کہتی ہیں کہ رمضان میں کھانے پینے سے پرہیز کرنے کے علاوہ بہت کچھ شامل ہے۔
"اہم بات یہ ہے کہ یہ روحانیت کا مہینہ ہے، یہ ایک ایسا مہینہ ہے جو کسی کے عقیدے کے ساتھ، خدا کے ساتھ دوبارہ جڑنے کے لیے وقف ہے۔"
یہ ایک ایسا مہینہ ہے جہاں ہم ایک ہمدرد انسان بننا دوبارہ سیکھتے ہیں، ان لوگوں کی ضروریات کو سمجھنا سیکھتے ہیں جو غریب ہیں، جو کھانے کے متحمل نہیں ہوتے اور اپنے ارد گرد کی دنیا سے دوبارہ رابطہ قائم کرتے ہیں۔پروفیسر کریمہ لاخیر، سنٹر فار عرب اینڈ اسلامک سٹڈیز، اے این یو
نماز اور مذہبی فریضے کی ایک شکل ہونے کے علاوہ، پروفیسر لاچیر بتاتے ہیں کہ روزہ صحت کے فوائد بھی رکھتا ہے۔
"جسمانی طور پر، یہ بہت صحت مند ہے کیونکہ یہ جسم کے میٹابولزم کو منظم کرتا ہے، یہ جسم کو کسی بھی زہریلے مواد سے پاک کرتا ہے۔ لہذا، یہ ایک بہت ہی صحت مند عمل ثابت ہوا ہے اور ہم جانتے ہیں... وقفے وقفے سے بھوکا رہنے کے بارے میں اور یہ جسم کے لیے کس طرح اہم ہے۔"
A meal with loved ones during Ramadan. Source: iStockphoto / PeopleImages/Getty Images/iStockphoto
عید کیا ہے؟
مسلمانوں کے پورے مہینے کے روزے رکھنے کے بعد عید آتی ہے۔
عید 'تہوار' کے لئے عربی لفظ ہے، اور اسلامی کیلنڈر میں دو اہم عیدیں ہیں: عید الفطر اور عید الاضحی۔
عید الفطر کو 'چھوٹی عید' بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تین روزہ جشن ہے جو رمضان کے مہینے کے اختتام یا روزے کی نشاندہی کرتا ہے۔
"عید الفطر اس بات کا جشن منانے کا ایک موقع ہے کہ رمضان کے مہینے میں کسی نے کیا حاصل کیا ہے۔"
جیسے ہی وہ عید آتی ہے مسلمان صدقہ دینے کے پابند ہیں، جسے زکوٰۃ الفطر کہا جاتا ہے، تاکہ غریب بھی عید منا سکیں۔
پروفیسر لاچیر کہتے ہیں، عید الفطر "یکجہتی اور بخشش" کا جشن ہے کیونکہ یہ کمیونٹی کے جذبے کو تازہ دم کرتی ہے اور مسلمانوں کو معافی مانگنے کی ترغیب دیتی ہے۔
مزید برآں یہ بچوں کو تفریح کرنے، نئے دوست بنانے اور ثقافت سے واقف ہونے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔
خاص طور پر بچوں کے لیے نئے کپڑے خریدنا، گھروں کی صفائی کرنا اور خصوصی مٹھائیاں اور پکوان تیار کرنا عید کی تیاریوں کا بڑا حصہ ہے۔
عید الاضحی، جسے 'قربانی کی عید' یا 'عظیم عید' بھی کہا جاتا ہے، یہ ہر سال حج کے بعد آتی ہے اور یہ اپنے بیٹے اسماعیل کو قربان کرنے کے لیے خدا کے حکم کی تعمیل کرنے کے لیے حضرت ابراہیم کی رضامندی کا جشن ہے۔
In most Islamic countries, Eid al-Fitr is a public holiday. Source: iStockphoto / Drazen Zigic/Getty Images/iStockphoto
آسٹریلیا کے مسلمان عید کیسے مناتے ہیں؟
عید کی تقریبات کا آغاز صبح خصوصی نماز سے ہوتا ہے۔ زیادہ تر اسلامی ممالک میں عید الفطر اور عید الاضحی پر عام تعطیل ہوتی ہے۔
مقامی مساجد اور کمیونٹی مراکز میں باجماعت نمازیں ہوتی ہیں، اور لوگ ایک دوسرے کو 'عید مبارک' کے ساتھ مبارکباد دیتے ہیں۔
اہل خانہ اور دوست احباب بھی ایک دوسرے سے ملنے جاتے ہیں اور عید کے موقع پر کمیونٹی کے اجتماعات ہوتے ہیں۔
پروفیسر لاچیر مزید کہتے ہیں، "یہ ایک خاندانی اجتماعی جشن ہے جہاں ہر کوئی دوسرے سے ملنے جاتا ہے، اور وہ عید الفطر کے تین دن تک ضیافتوں اور کھانے، خصوصی کیک اور پکوانوں میں شامل ہوتے ہیں۔"
تاہم آسٹریلین مسلم بہت سے ایسے ممالک سے آتے ہیں جن کی ثقافتی روایات اور تقریبات مختلف ہوتی ہیں۔
علی اعوان پاکستانی پس منظر کے ایک آسٹریلین ہیں جو ہر سال عید الفطر کے موقع پر خاص طور پر مصروف رہتے ہیں۔ وہ آسٹریلیا کے سب سے بڑے کثیر ثقافتی عید کے تہواروں میں سے ایک کا اہتمام کرتے ہیں۔
Members of the muslim community celebrate Eid al-Fitr, marking the end of the month-long fast of Ramadan with prayer at Lakemba Mosque in Sydney, Wednesday, June 5, 2019. Numbers were down due to the bad weather with only a handful of worshippers forced to take prayer outside the mosque. (AAP Image/Dean Lewins) NO ARCHIVING - Source: AAP / DEAN LEWINS/AAPIMAGE
"کچھ لوگ مختلف کھانا بناتے ہیں، اور ان کے پاس مختلف لباس ہوتے ہیں جو وہ عید کے دن پہنتے ہیں۔ اور پھر، جب جشن منانے کی بات آتی ہے، تو یہ کچھ سرگرمیوں، کچھ پرفارمنس اور ان تمام چیزوں کے حوالے سے ہو سکتا ہے"۔
عید کے تہوار کے دوران، ہم تمام مختلف پرفارمنسز، مختلف ثقافتوں کو ایک جگہ پر لانے کی کوشش کرتے ہیں اور یہی آسٹریلیا کی خوبصورتی ہے۔علی اعوان، آسٹریلوی ملٹی کلچرل عید فیسٹیول
پروفیسر لاچیر اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آسٹریلیا میں عید کی تقریبات بہت سے اسلامی ممالک کے مقابلے بہت زیادہ متنوع ہیں۔
وہ کہتی ہیں، "آسٹریلیا میں مسلم کمیونٹی کے بارے میں سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ زیادہ تر تقریبات کمیونٹی سینٹرز اور مقامی مساجد میں ہوتی ہیں، جو مختلف پس منظر کی ان تمام کمیونٹیز کو اکٹھا کرنے کا رجحان رکھتی ہیں۔‘‘