Key Points
- آسٹریلیا کے قومی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے تحت، ضروری ویکسین شیر خوار اور بچوں کو مفت دی جاتی ہیں، تاکہ ایسی بیماریوں کو پھیلنے سے روکا جائے جن کی روک تھام ممکن ہے۔
- وفاقی 'نہ ٹیکا، نہ ادائیگی ‘اور ریاستی سطح کی 'نا ٹیکا نہ کھیل‘ پالیسیوں کے تحت بچوں کو فیملی سپورٹ کی ادائیگیوں یا بچوں کی دیکھ بھال تک رسائی کے اہل ہونے کے لیے مکمل طور پر ٹیکے لگوانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
- اگر آپ اپنے بچے کے حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں فکر مند ہیں تو صحت کے پیشہ ور ماہرین سے مشورہ کیا جا سکتا ہے ۔
کے مطابق گزشتہ 50 سالوں میں ویکسین نے پانچ سال سے کم عمر بچوں کی 146 ملین اموات کو روکا ہے۔
اگرچہ بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کی پالیسیاں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن طبی منطق دنیا بھر میں یکساں رہتی ہے: حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام بچوں کو متعدی بیماریوں کے سنگین نتائج سے بچانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
ویسٹرن آسٹریلیا یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر کیٹی ایٹ ویل بتاتی ہیں کہ بیماریوں کی منتقلی پر اس کے اثرات کی وجہ سے حفاظتی ٹیکے حکومتی پالیسی اور کمیونٹیز کے لیے ایک 'ہاٹ بٹن ایشو' بن جاتا ہے۔
"اس کی وجہ یہ ہے کہ دوسرے لوگوں کی ویکسینیشن کی حیثیت بیماری کے لیے ہماری حساسیت کو متاثر کرتی ہے۔"
Measles is the most transmissible childhood infection. But when a community has high vaccination coverage, herd immunity can be achieved. Source: Moment RF / Witthaya Prasongsin/Getty Images
"اگر آپ کی 95 فیصد آبادی خسرہ کے خلاف ویکسین حاصل کر چکی ہے یا دوسری صورت میں اس انفیکشن کے خلاف مضبوط مدافعت رکھتی ہے، تو آپ کی کمیونٹیز مین خسرہ نہیں پھیلے گا۔ لیکن اگر ویکسین شدہ آبادی کی تعداد 95 فیصد سے کم ہے تو خسرہ پھیلنے کا خطرہ موجود ہے۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر فلپ برٹن یونیورسٹی آف سڈنی میں بچوں اور نوعمروں کی صحت میں کام کرتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ آسٹریلیا کا حفاظتی ٹیکوں کا پروگرام سب سے زیادہ جامع پروگراموں میں سے ایک ہے، جو بچپن میں ہونے والے عام انفیکشن سے بچاتا ہے جو ماضی میں شدید بیماری کا سبب بنتے تھے، یا اب بھی دنیا کے کچھ حصوں میں بچوں کو شدید متاثر کرتے ہیں۔
خسرہ، خناق، تشنج، کالی کھانسی جیسی بیماریاں۔ چکن پاکس جیسی کوئی بھی بیماری جو ماضی میں تمام بچوں کو شدید متاثر کرتی تھی، جن مین سے کچھ انفیکشنز کے اثرات بہت زیادہ خراب تھے
" یہاں تک کہ بیس سال پہلے بھی، ایک وائرس تھا جو بچوں میں خراب اسہال کا سبب بنتا ہے جسے روٹا وائرس کہتے ہیں۔ اب ہم آسٹریلیا میں اس کے لیے ویکسین لگاتے ہیں۔"
Portrait of Aboriginal schoolteacher and boys and girls sitting at picnic table on lunch break Credit: JohnnyGreig/Getty Images
’’نہ ٹیکا نہ ادائیگی یا نہ ٹیکا نہ کھیل‘‘ کی وضاحت
محکمہ صحت اور عمر رسیدہ نگہداشت نے 20 سال کی عمر تک کے بچوں کے لیے مناسب حفاظتی ٹیکے لگانے کا ایک شیڈول بنایا ہے، جو مفت فراہم کیا جاتا ہے۔
وفاقی 'نہ ٹیکا نہ ادائیگی (No Jab,No Pay) پالیسی کے تحت، والدین کو خاندانی امداد کی ادائیگیاں حاصل کرنے کے لیے شیڈول کے مطابق اپنے بچے کو حفاظتی ٹیکے لگوانا چاہیے۔
سروسز آسٹریلیا کے زیر انتظام، ادائیگیوں میں فیملی ٹیکس بینیفٹ اور چائلڈ کیئر سبسڈیز شامل ہیں۔
"اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم آپ کو پہلی بار درخواست دینے کے ساتھ ہی ابتدائی ادائیگی نہیں کر سکتے ہیں، یا اگر آپ شیڈول کے مطابق نہیں حفاظتی ٹیکے نہیں لگواتے رہتے ، تو آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ آپ کی ادائیگیاں بند ہو جائیں گی ، "جسٹن بوٹ کہتے ہیں، سروسز آسٹریلیا کے کمیونٹی انفارمیشن آفیسر۔
جب آپ اپنے بچے کی دیکھ بھال کے لئے ادائیگی کا دعوی کرتے ہیں، تو سروسز آسٹریلیا کو آپ کے بچے کی حفاظتی ٹیکوں کی حیثیت سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
"جب آپ فیملی ٹیکس بینیفٹ یا چائلڈ کیئر سبسڈی کے لیے درخواست دیتے ہیں، تو ہم آپ کے بچے کی میڈیکیئر کی تفصیلات طلب کرتے ہیں،" جناب بوٹ بتاتے ہیں۔
آسٹریلین امیونائزیشن رجسٹر ایک قومی رجسٹر ہے جو آسٹریلیا میں لوگوں کو دی جانے والی تمام ویکسین کو ریکارڈ کرتا ہے، یہ حفاظتی ٹیکے خواہ قومی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے ذریعے، اسکول کے پروگراموں کے ذریعے یا نجی ویکسین فراہم کرنے والے کے ذریعے لگوائے جائیں ان کا ریکارڈ موجود پوتا ہے۔
رجسٹر خود بخود آپ کے میڈیکیئر سے منسلک ہو جاتا ہے اور اسے صرف ایک تسلیم شدہ ویکسینیشن فراہم کنندہ، جیسے کہ جنرل پریکٹیشنریا کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کے ذریعے اپ ڈیٹ کیا جا سکتا ہے۔
جناب بوٹ کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے بچے کو کسی دوسرے ملک میں ویکسین لگائی گئی ہے لیکن آپ کے پاس ان حفاظتی ٹیکوں کے دستاویزات یا ریکارڈ نہیں ہیں، تو آپ کو صحت کے پیشہ ور ماہر سے بات کرنی ہوگی جو آپ کو اگلے اقدامات کے بارے میں رہنمائی فراہم کرے گا۔
"اگر آپ کے پاس دستاویزات ہیں، تو آپ جب آپ اپنے ہیلتھ پروفیشنل کے پاس جائیں تو وہ ثبوت اپنے ساتھ لے جائیں، اس شخص کے پاس جس سے آپ عام طور پر اپنے ٹیکے لگواتے ہیں، وہ اس معلومات کا اندراج آسٹریلین امیونائزیشن رجسٹر میں کر دے گا۔
اگر آپ کے بچے کی بیرون ملک ویکسینیشن کی دستاویزات انگریزی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں ہیں، تو سروسز آسٹریلیا آپ کے لیے اس کا ترجمہ کروا سکتی ہے۔
Child immunisation also protects vulnerable members of the child’s environment, including newborn babies and immune-compromised patients. Source: Moment RF / Alan Rubio/Getty Images
والدین کو چیک کرنا چاہیے کہ ان کی ریاست یا رہائش کے علاقے میں کیا لاگو ہوتا ہے، کیونکہ یہ پالیسیاں مختلف ہوتی ہیں۔
پروفیسر ایٹویل بتاتے ہیں کہ مغربی آسٹریلیا، وکٹوریہ، نیو ساؤتھ ویلز اور ساؤتھ آسٹریلیا میں 'نو جب، نو پلے' کی ایک ہی پالیسی لاگو ہوتی ہے۔
"آپ کو اندراج کے لیے امیونائزیشن کی تاریخ کا فارم دکھانا ہوگا، اور اس فارم مین یہ ظاہر ہونا چاہئے کہ آپ کا بچہ اپنی حفاظتی ٹیکوں کے لیے اپ ٹو ڈیٹ ہے یا طبی طور پر مستثنیٰ ہے یا کیچ اپ شیڈول پر ہے یا مختلف ریاستوں میں موجود چھوٹ کے مختلف معیارات کو پورا کرتا ہے۔ "
پروفیسر برٹن کے مطابق طبی طور پر بچے کو ویکسین لگوانے سے مستثنیٰ ہونے کی دوبنیادی وجوہات ہو سکتی ہیں۔
ماضی میں ویکسین کے خلاف غیر معمولی رد عمل، عام طور پر ایک اینافلیٹک
(anaphylactic) رد عمل، یا کمزور مدافعتی نظام کا ہونا۔
"کچھ ویکسین وائرس سے بنتی ہیں، جہاں وائرس کمزور ہو جاتا ہے لیکن مارا نہیں جاتا۔ ہم ان کو لائیو ٹینیویٹڈ ویکسین کہتے ہیں۔
پروفیسر برٹن بتاتے ہیں کہ " جن لوگوں کا مدافعتی نظام کمزور ہو گیا ہے، انہیں لائیو ٹینیویٹڈ ویکسین نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ ان کا مدافعتی نظام ان ویکسینز کو محفوظ طریقے سے جواب دینے کے قابل نہیں ہے۔"
If your child has a complex medical condition, you can discuss their immunisation options with a trusted medical professional. Credit: The Good Brigade/Getty Images
پروفیسر ایٹ ویل ان والدین کو مشورہ دیتے ہیں جو لوگ بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں کچھ ابہام رکھتے ہیں یا کوئی سوال کرنا چاہتے ہیں، ثبوت پر مبنی وسائل جیسے ) کی ویب سائٹ، جو )کے تحت کام کرتی ہے، سے رابطہ کریں۔
"لیکن یقینا، صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے۔"
آپ اپنے جی پی کے ذریعہ اپنی ریاست کے خصوصی امیونائزیشن کلینک میں بھیجنے کے لیے بھی کہہ سکتے ہیں۔
بالآخر، پروفیسر ایٹول کہتے ہیں، ایک ہیلتھ پروفیشنل ()جس پر آپ کو بھروسہ ہے وہ آپ کے بچے کی ویکسینیشن کی حیثیت سے متعلق کسی بھی تشویش پر بات کرنے کے لیے بہترین شخص ہے۔
لہذا، یہ صحت کے ایسے پیشہ ور ماہر(Health professional) کو تلاش کریں جس پر آپ بھروسہ کر سکتے ہیں ، اور جس سے تبادلہ خیال کرنے اور اپنے ابہام دور کرنے کے لئے سوال کرتے ہوئے آپ خود کو محفوظ سمجھیں اور وہ جواب سے آُ کو مطمئین کر سکے۔
بچوں کی دیکھ بھال کے لیے حفاظتی ٹیکوں کی ضروریات کے سلسلے میں آسٹریلیا کی قومی اور ریاستی قانون سازی کے بارے میں معلوم کریں۔
(کی ویب سائٹ ملاحظہ کریں، ویکسین سے بچاؤ کے قابل بیماریوں اور بچوں کے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق دیگر مسائل پر ثبوت پر مبنی معلومات کے لیے۔
Subscribe or follow the Australia Explained podcast for more valuable information and tips about settling into your new life in Australia.