آفتاب ملک کو آسٹریلیا میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت کے پہلے خصوصی سفیر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ یہ تقرری جلین سیگل کو آسٹریلیا کا پہلا یہود مخالف سفیر نامزد ہونے کے دو ماہ بعد ہوئی ہے۔
جیلین سیگل کو جولائی کے اوائل میں یہود مخالف ایلچی کے طور پر مقرر کیا گیا تھا، اور وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ اس کے بعد حکومت "جلد ہی اسلامو فوبیا کا سفیر نامزد کرے گی۔
اسلامو فوبیا کے سفیر کے طور پر آفتاب ملک کی ذمہ داریوں میں آسٹریلیا میں مسلم برادری سے بات کرنا اور شامل ہوگا، وہ 14 اکتوبر سے اس نئےتین سال کی مدت کے عہدے پر کام شروع کریں گے۔
Ignoring Islamophobia will only entrench the problem more deeply. Source: AAP / AAP Image/Lukas Coch
انہوں نے کہا کہ دو ماہ پہلے نامزد اینٹی سمیٹزم کے سفیر سیگل کے ساتھ مل کر کام کرنا اس کردار کا ایک اہم حصہ ہو گا۔
“یہودی مخالف اور اسلام مخالف دونوں انتہا پسند سے نمٹنا ہمارا کام ہے، یہ دونوں ہی فعری توجے چاہتے ہیں۔، کیونکہ دونوں کے خلاف مواد مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کردار کو اس بات کی وکالت کے لئے استعمال کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا کہ نفرت کی ایک شکل دوسری سے زیادہ اہم ہے: یہودیت سے نفرت اور اسلام سے نفرت دونوں ہییں ناقابل قبول ہیں۔
مسٹر ملک برطانیہ میں پاکستانی والدین کے ہاں پیدا ہوئے اور 2012 میں آسٹریلیا ہجرت کر گئے جب انہیں لبنانی مسلم ایسوسی ایشن نے سڈنی کے مغربی مضافاتی علاقوں میں نوجوان مسلمانوں کی تعلیم اور رہنمائی کے لیے رہائش گاہ میں بطور اسکالر کام کرنے کے لیے مدعو کیا۔ اپنے بیان میں آفتاب ملک کا کہنا تھا کہ “ہم میں سے ہر ایک اس بات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے کہ ہماری برادریوں میں تشدد اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم یہ اپنے مابین تعلقات کی قدر اور مضبوط کرکے اور امتیازی سلوک ختم کرکے اور اس کا نشانہ بننت والوں کو کو تحفظ دے کر ان تحادی بن سکتے ہیں۔
آسٹریلیا میں معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دینا اور نفرت کے خلاف لڑنا آج پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ آپاکستانی نژاد آفتاب ملک نے نیو ساؤتھ ویلز کے پریمیئر کے محکمہ میں کام کیا ہے، جو معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے اور نفرت اور انتہاپسندی کا مقابلہ کرتا ہے ۔ آفتاب ملک مسلم معاملات پر اقوام متحدہ کے تہذیبی اتحاد کے عہدے پر کام کر چکے ہیں اور اس موضوع پر “عالمی ماہر” سمجھے جاتے ہیں
global expert" on Muslim affairs by the UN Alliance of Civilisations
وزیر داخلہ ٹونی برک نے کہا: “نفرت پرستی ہمیشہ غلط ہے۔ آپ کو آسٹریلیا میں محفوظ اور آزادانہ طور پر رہنے کے قابل ہونا چاہئے، اس سے قطع نظر کہ آپ کون ہیں یا آپ کیا یقین کرتے ہیں
_____________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:
۔