سیاحت آسٹریلیا کی معیشت کا اہم ترین جز ہے ۔ سال19-2018 میں ملکی مجموعی پیداوار میں 1۔3 فیصد حصہ سیاحت کے شعبے سے حاصل ہوا ۔ جبکہ سیر و سیاحت کی صنعت ملک میں ساڑھے چھ لاکھ افراد کے روزگار کا بھی باعث بنی ۔ لیکن اس سال پہلے آسٹریلیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ اور بعد ازاں عالمی وبا کووڈ 19 نے جس صنعت کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے وہ سیاحت ہی ہے ۔
کوڈ 19 نے عوامی کی قوت خرید کو متاثر کیا ہے جس کا اثر سیاحت کے شعبے پر بھی پڑا ہے ۔
عالمی وبا کے باعث سرحدی پابندیاں بھی سیاحت کو متاثر کر رہی ہیں ۔
ہمارا تو ہنی مون ادھورا رہ گیا ہے ۔ حسن الماب سید ۔
بین الاقوامی پروازوں کی معطلی اور مقامی طور پر بین الریاستی سرحدی بندش واضح طور پر سیاحت پر اثر انداز ہوتی نظر آرہی ہے ۔ مقامی سیاحوں کی بڑی تعداد لاک ڈاون کے خاتمے کے بعد بھی قوت خرید میں واضح کمی آنے کے باعث سیاحتی علاقوں میں جانے سے گریزاں ہے ۔اس سلسلے میں صبیحہ سلیم کہتی ہیں کہ رواں سال ان کا ارادہ بچوں کے ساتھ وکٹوریہ کی برفبار چوٹیوں پر جانے کا تھا لیکن میلبرن میں کووڈ 19 کے بڑھتے کیسسز اور سرحدی بندش کے علاوہ ہوٹل کمروں کے انتہائی زیادہ کرائے بھی ان کے تفریح کے ارادے کی راہ میں حائل رہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہوٹل کے کمروں میں محدود افراد کی رہائش والی پابندی بھی ان کی سیر و تفریح کے لئے نہ جانے کا باعث بنی ہے ۔
دوسری جانب حال ہی میں شادی کرنے والے حسن الاماب سید کہتے ہیں کہ کرونا وائرس کی پابندیوں کی وجہ سے ان کا ہنی مون ادھورا رہ گیا ہے ۔حسن الاماب کے مطابق ان کا ارادہ وکٹوریہ کے علاوہ کوئینز لینڈ اور اس کے بعد نیوزی لینڈ جانے کا تھا لیکن اب کیونکہ وکٹوریہ کے شہری کووڈ 19 کے بڑھتے کیسسز کے باعث گھروں میں محصور ہیں تو ان کے لئے کہیں بھی جانا ممکن نہیں ہے ۔
آسیہ شوکت کے مطابق انہوں نے پہلے کرونا وائرس کے باعث پاکستان جانے کا ارادہ ملتوی کیا جبکہ اب سرحدی پابندیوں کی وجہ سے وکٹوریہ میں رہنے والے احباب سے بھی ملنا ممکن نہیں ہے ۔۔ کچھ ایسے افراد جو یا تو پاکستان جانے کا ارادہ رکھتے تھے یا اپنے والدین کو آسٹریلیا بلانا چاہتے تھے کرونا وائرس کے پھیلاو کے باعث ایسا کرنے سے قاصر ہیں ۔
یاد رہے کہ گذشتہ مالی سال کے دوران مقامی سیاحوں نے 5۔77 بلین ڈالر کے اخراجات کئے تھے جو ملک کی براہ راست سیاحت کا 73 فیصد ہے ۔ روان سال سیاحت کی صنعت کو سہارا دینے کے لئے حکومت نے امدادی پیکجزکا اعلان کیا ہے تاہم عالمی طور پر کووڈ 19 کے خطرناک پھیلاو کے باعث سیاحوں کا اعتماد بحال ہوتا نظر نہیں آرہا ۔