اہم نکات
- تحریک انصاف اور اسٹبلشمنٹ میں مذاکرات
- بلوچستان میں فوجی آپریشن کی منظوری
- آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست خارج
تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد میں احتجاج کی کال کے بعد حکومت اور تحریک انصاف ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے ہیں۔ تحریک انصاف بھرپور احتجاج کی تیاری کررہی ہے جبکہ حکومت احتجاج کو روکنے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کررہی ہے۔
تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی ہے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ہر رکن اسمبلی کو 5 سے 10 ہزار بندے ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشرہ بی بی بھی احتجاج کامیاب بنانے کیلئے میدان میں آگئی ہیں۔
بشری بی بی کی ایک آڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ پارٹی رہنماوں کو احتجاج کیلئے عوام کو باہر نکالنے کی ہدایت کررہی ہیں۔ بشرہ بی بی نے پارٹی رہنماوں اور کارکنان کے اجلاس سے خطاب کے دوان کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہر رکن اپنے ساتھ آنے والے جلوس کی ویڈیو بنا کر بطور ثبوت قیادت کے ساتھ شیئر کرے۔جو رکن قومی و صوبائی اسمبلی یا پارٹی ٹکٹ ہولڈر احتجاج میں عوام کو نہ نکال سکا وہ ٹکٹ کا حقدار نہیں ہوگا۔
Private security personnel clear the way for a vehicle carrying Pakistan's former Prime Minister Imran Khan arriving for court appearance, in Islamabad, Pakistan, Tuesday, May 9, 2023. Officials from the party of Pakistan's former Prime Minister Khan say he has been arrested as he appeared in a court in the capital, Islamabad, to face charges in multiple graft cases. (AP Photo/Ghulam Farid) Source: AP / Ghulam Farid/AP
اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کے احتجاج کو روکنے کیلئے 22 ہزار سیکورٹی اہلکار اور 12 سو کنٹینرز طلب کیے ہیں ۔ انتظامیہ نے 40 ہزار آنسو گیس کے شیل اور 5 ہزار انٹی رائٹس کٹس بھی مانگی ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے 24 نومبر کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے سخت ترین اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت داخلہ نے سرکاری اداروں اور اہم عمارتوں کی سیکورٹی سخت بنانے اور احتجاج کے دوران شرپسندی کرنیوالوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی دارلحکومت سمیت دیگر شہروں میں افعان مہاجرین کے کیمپوں کی جیو فینسنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران شرپسندی کرنیوالے طالبعلموں کی تعلیمی اسناد اور داخلہ منسوخ کرنے اور شرپسندی میں ملوث افراد کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
Supporters of Pakistan's former Prime Minister Imran Khan block a road as they protest against the arrest of their leader, in Peshawar, Pakistan, Wednesday, May 10, 2023. Pakistan braced for more turmoil a day after Khan was dragged from court in Islamabad and his supporters clashed with police across the country. The 71-year-old opposition leader is expected in court later Wednesday for a hearing on keeping Khan in custody. (AP Photo/Muhammad Sajjad) Source: AP / Muhammad Sajjad/AP
تحریک انصاف کا 24 نومبر کا احتجاج روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان اسٹبلشمنٹ سے ہی مذاکرات کے خواہاں ہیں۔ اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کی بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے الگ الگ ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماوں نے عمران خان کو 24 نومبر کے احتجاج کی تیاریوں پر بریفنگ دی۔
ملاقات کے دوران احتجاج کی حکمت عملی اور حکومت یا اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ پارٹی رہنماوں بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈا پور نے عمران خان سے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت مانگی۔ عمران خان نے دونوں کو اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دی ہے۔ مذاکرات عمران خان کے نکات پر ہونے چاہیں۔ تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین نے ان سے ملنے کی اجازت نہ ملنے پر مذاکرات کی اجازت دی۔ مذاکرات کو بنیاد بنا کر احتجاج کسی صورت ملتوی نہیں ہوگا۔
Adyala jail Source: Supplied / Asghar Hayat
نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظمیوں کیخلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دیدی۔ اپیکس کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ شرکا کو دہشتگردی، قوم پرست عوامل، مذہبی انتہا پسندی اور غیرقانونی سرگرمیوں سے نمٹنے کے اقدامات اور ڈس انفارمیشن کمپین کے اقدامات پر بریف کیا گیا ۔ فورم نے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے قومی بیانیے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان استحکام کی طرف گامزن ہے۔ اس میں آرمی چیف کا بھی کردار ہے۔ دہشتگردی کا سر کچلنا وفاقی اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیع ہے۔دہشتگردی کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف عاصم منیر نے کہا کہ ہم سب نے مل کر دہشتگردی کے ناسور سے لڑنا ہے۔ جو کوئی بھی پاکستان کی سیکورٹی میں رکاوٹ بنے گا اور ہمیں کام سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہونگے۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستانی فوج اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے گورننس میں موجود خامیوں کو روزانہ کی بنیاد پر اپنے شہیدوں کی قربانی دے کر پورا کرتے ہیں۔
پاکستان کی سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست خارج کردی۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے محمود اختر نامی شہری کی درخواست پر سماعت کی۔آئینی بینچ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
سپریم کورٹ نے عدم پیروی کی بنیاد پر درخواست خارج کردی۔ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کیلئے مقرر کیے تھے۔ واضع رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں پارلیمان نے تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت تین سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کا ترمیمی بل منظور کیا تھا۔ بعد ازاں قائمقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے آئینی ترمیمی بل پر دستخط کردیئے تھے۔
(رپورٹ: اصغرحیات)
________________________________________________________________
- یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: