دور دراز شمالی کوئنز لینڈ میں، ایک راکٹ تیار ہے جو آسٹریلیا کو خلائی پرواز کے ایک نئے دور میں داخل کرنے والا ہے۔ "ایرس" کے نام سے موسوم یہ راکٹ، جو گولڈ کوسٹ کی کمپنی "گلمور اسپیس ٹیکنالوجیز" نے تیار کیا ہے، آسٹریلیشیا کا پہلا ایسا راکٹ ہوگا جو مدار میں لانچ کی کوشش کرے گا۔ ایڈم گلمور، کمپنی کے سی ای او، اس حوالے سے خاصے پر عزم ہیں۔
نومبر میں، گلمور اسپیس کو بووین، جو کہ کوئنز لینڈ کے وِٹسنڈے علاقے کا ایک ساحلی شہر ہے، سے 25 میٹر لمبے راکٹ کو لانچ کرنے کی منظوری ملی تھی۔
اس لانچ کی ابتدا 2024 کے اوائل میں متوقع تھی، لیکن کمپنی آسٹریلوی خلائی ایجنسی سے منظوری کا انتظار کر رہی تھی۔
یہ منظوری، جسے "آسٹریلوی لانچ پرمٹ" کہا جاتا ہے، پہلی بار ہے جو آسٹریلیائی حکومت نے تجارتی طور پر خلائی لانچ کے لیے جاری کی ہے۔ اس منظوری نے پہلے ٹیسٹ فلائٹ کی راہ ہموار کر دی ہے، جو جنوری کے آخر میں متوقع ہے۔
ایڈم گلمور کا کہنا ہے کہ امید کی جاتی ہے کہ یہ راکٹ آخرکار سیٹلائٹس کو خلا میں روانہ کرنے کے قابل ہو گا۔
جیسے جیسے دنیا سیٹلائٹس پر مزید انحصار کر رہی ہے، ایک اور آسٹریلوی کمپنی "اسپیس مشینز" نے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ راجت کلشریشٹھا، جو اس کمپنی کے سی ای او ہیں، اس بارے میں کہتے ہیں کہ جیسے جیسے مزید سیٹلائٹس خلا میں بھیجے جا رہے ہیں، خلا میں چیزوں کا اضافہ ہو رہا ہے۔ اور اس کے ساتھ کئی مسائل بھی آ رہے ہیں۔ جب سیٹلائٹس ناکام ہوتے ہیں، تو یہ ملبے کی شکل اختیار کرتے ہیں اور یہ شرح خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔
یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے "اوپٹمس وائپر" نامی ایک خلائی جہاز سامنے آیا ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرتے ہوئے اہم خلائی انفراسٹرکچر کے ارد گرد کسی بھی ممکنہ خرابی یا مشتبہ سرگرمی کو شناخت کرتا ہے۔
راجت اسے سیٹلائٹس کے لیے ایمرجنسی رسپانس یونٹ کے طور پر بیان کرتے ہیں۔
یہ خلائی جہاز سیٹلائٹس کے 10 کلومیٹر کے اندر 24 گھنٹوں کے اندر پہنچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور اس کے ذریعے ریئل ٹائم مانیٹرنگ اور ڈیٹا زمین پر واپس بھیجا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر، اگر کسی بڑے ٹیلی کام کمپنی کا سیٹلائٹ ناکام ہو جائے، تو اوپٹمس وائپر اس مسئلے کی تحقیقات کر سکتا ہے۔
امید کی جاتی ہے کہ یہ ٹیکنالوجی دنیا بھر میں اپنائی جائے گی، اور کمپنی آسٹریلیا میں اپنی مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو بڑھا کر ان خلائی جہازوں کو مقامی سطح پر بڑے پیمانے پر تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اوپٹمس وائپر اور دیگر مقامی ایجادات اور آئیڈیاز دنیا کے سامنے ستمبر میں پیش کی جائیں گی، جب تقریباً 10,000 مندوبین سڈنی شہر میں دنیا کے سب سے بڑے سالانہ خلائی کانفرنس میں شرکت کے لیے جمع ہوں گے۔
انریکو پالمیرو، آسٹریلوی خلائی ایجنسی کے سربراہ نے اس حوالے سے کہا بین الاقوامی خلائی کانگریس یا آئی اے سی دنیا کا سب سے بڑا اور اہم ترین خلائی ایونٹ ہے۔
________________________________________________________________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
یا
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: