آسٹریلین اسکول کے نظام کو سمجھیں

SG SelectingSchoolSectors

Female primary school students wearing blue gingham dresses with boys in background Credit: JohnnyGreig/Getty Images

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

آسٹریلینز اس حوالے سے خوش قسمت ہیں کہ جب ہمارے بچوں اور ہمارے حالات کے مطابق تعلیمی نظام تلاش کرنے کی بات آتی ہے تو ہمارے پاس انتخاب کے لئے تین شعبوں میں بہترین نظام تعلم موجود ہے ۔ یہ بات خاص طور پر میٹروپولیٹن علاقوں میں سچ ہے۔ اس کے باوجود صحیح اسکول کا انتخاب والدین کے لیے ایک مشکل فیصلہ ہو سکتا ہے


Key Points
  • آسٹریلین اسکول تین شعبوں میں منقسم ہیں: سرکاری، کیتھولک اور نجی
  • زیادہ تر اسکولوں میں مخلوط نظام تعلیم ہے لیکن واحد صنفی اسکول بھی دستیاب ہیں،جو زیادہ تر نجی اور کیتھولک سیکٹر میں موجود ہیں
  • اسکول کی بھاری فیسوں کا مطلب ہمیشہ آپ کے بچے کے لیے بہتر تعلیمی نتائج نہیں ہوتے
  • طلباء کسی بھی وقت اسکول بدل سکتے ہیں۔
آسٹریلوی تعلیمی نظام کو تین شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے: حکومت، جسے سرکاری یا ریاستی اسکول بھی کہا جاتا ہے، کیتھولک اسکول، اور نجی اسکول۔

تین شعبے

 سرکاری، کیتھولک اور پرائیویٹ اسکول ہر ریاست میں ایک ہی ریگولیٹری اداروں کے زیر انتظام ہیں۔

نیو انگلینڈ یونیورسٹی میں تعلیم کی لیکچرر ڈاکٹر سیلی لارسن کے مطابق، "وہ سب طالب علموں کو ایک ہی نصاب پیش کرتے ہیں، اور اساتذہ سبھی ایک ہی طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے تسلیم شدہ ہیں۔ فرق یہ ہے کہ کچھ شعبے والدین سے ان کے بچوں کی تعلیم کے لیے رقم دینے کو کہتے ہیں۔ "

حکومت کے لئے لازمی ہے کہ وہ سرکاری مالی اعانت سے چلنے والے اسکول فراہم کرے جو تمام طلباء کے لیے کھلے ہوں۔ سرکاری یا حکومتی اسکول سیکولر اور بنیادی طور پر مفت ہیں، حالانکہ والدین کو اسکول کے وسائل کے لیے تقریباً $100 – اور بعض اوقات اس سے بھی زیادہ – کی رضاکارانہ شراکت کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے

اگر آپ اپنے بچے کو کیتھولک اسکول بھیجنا چاہتے ہیں تو اس پر سالانہ $5000 لاگت آئے گی۔

تاہم آزاد اسکول کے شعبے میں، آپ ان اسکولوں میں شرکت کے لیے طلباء کے لیے ہر سال $30,000 یا اس سے زیادہ تک ادائیگی کر سکتے ہیں
Dr Sally Larsen, Lecturer in Education, University of New England
Low section view of five school children sitting on brick wall wearing school uniform
Approximately 70% of primary and 60% of high school aged students are educated within the government sector. Credit: JohnnyGreig/Getty Images

آپ کے خاندانی حالات کیا ہیں؟

 موناش یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن سے پروفیسر ایمریتا ہیلن فورگاز کہتی ہیں، "والدین کے لیے انتخاب کے لحاظ سے فرق یہ ہے کہ کیا آپ غیر سرکاری اسکولوں میں فیس ادا کرنے کے متحمل ہوسکتے ہیں - وہ نجی اسکول ہیں۔"
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے کو اسکول میں مذہبی تعلیم بھی حاصل ہو سکے، تو اسکول کا انتخاب کھلا ہے کیونکہ مختلف ریاستوں میں مختلف مذہبی گروہوں کے اسکول ہیں۔
Professor Emerita Helen Forgasz, Faculty of Education, Monash University
سرکاری سکولوں میں مذہبی تعلیم کو نصاب میں شامل نہیں کیا جاتا۔ تاہم، ان اسکولوں کے پاس مذہبی تنظیموں کو تعلیمی پروگرام چلانے کی اجازت دینے کا اختیار ہے۔

کیتھولک اسکول عقیدے پر مبنی تعلیم فراہم کرتے ہیں اور تمام عقائد کے خاندانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ وہ کمیونٹی کنیکٹیویٹی اور نظم و ضبط کو فروغ دینے کے لیے جانے جاتے ہیں، اور وہ نجی اسکولوں کے مقابلے میں کم مہنگے ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر لارسن نے خبردار کیا کہ پرائیویٹ اسکول کی فیسیں نہ صرف زیادہ ہیں، لیکن بعض نظر نہ آنے والے اخراجات آپ کو حیران کر سکتے ہیں۔

"آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ اضافی اخراجات کیا ہیں جیسے لازمی غیر نصابی سرگرمیاں، یونیفارم جو بہت مہنگا ہو سکتا ہے، اور ٹیکنالوجی کی لازمی خریداری،" وہ مزید کہتی ہیں۔

"کچھ ریاستی اسکول بھی اسی راستے پر گامزن ہیں، کہ ٹیکنالوجی کی خریداری لازمی ہے، لیکن ریاستی اسکول ان والدین کے لیے بہتر سبسڈی فراہم کریں گے جو اپنے بچوں کے لیے تکنیکی اشیاء خریدنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، انہوں نے بتایا ۔"
Keywords doneHigh school students taking exam
The benefits of educating girls and boys separately remain contentious and academic results may not differ significantly. Credit: Fly View Productions/Getty Images

کیا آپ یک صنفی اسکول پر غور کر رہے ہیں؟

 اگرچہ لڑکیوں اور لڑکوں کو الگ الگ تعلیم دینے کے فوائد متنازعہ رہتے ہیں جبکہ دونوں صورتوں میں تعلیمی نتائج میں نمایاں فرق نہیں ہو سکتا، تاہم سماجی طور پر کچھ بچے ایک صنفی ماحول میں زیادہ آرام دہ ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر یہ ترجیح مذہبی وجوہات کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔
آسٹریلیا میں اسکولوں کی اکثریت اشتراکی نظام تعلیم فراہم کرتی ہے جس میں لڑکیاں اور لڑکے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں
Professor Emerita Helen Forgasz, Faculty of Education, Monash University
علیحدہ اسکول، جو صرف لڑکوں یا لڑکیوں کو تعلیم فراہم کرتے ہیں، بنیادی طور پر کیتھولک اور آزاد اسکول کے شعبوں میں پائے جاتے ہیں۔ دوسری طرف، سرکاری اسکول زیادہ تر ریاستوں میں اشتراکی نظام تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ تاہم، نیو ساوتھ ویلز کو اس سلسلے میں استثنیٰ حاصل ہے،کیونکہ یہاں30 سے زیادہ یک صنفی سرکاری اسکول ہیں، جب کہ وکٹوریہ یہ سہولت صرف چند اسکولوں میں پیش کرتا ہے۔ ان میں سے کچھ یک صنفی سرکاری اسکول منتخب اسکول ہیں۔

مختلف شعبوں پر غور کرتے وقت، اس بات کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ نجی اسکول اپنی مارکیٹنگ مہموں میں والدین کو نشانہ بناتے ہیں اور "اس فکر کو بڑھاتے ہیں کہ ان کے بچوں کو ریاستی نظام میں مناسب تعلیم نہیں ملے گی،" ڈاکٹر لارسن کہتی ہیں۔
SG SelectingSchoolSectors
Students can change school at any time Credit: JohnnyGreig/Getty Images

کیا غیر سرکاری اسکول بہتر ہیں؟

تقریباً 70فیصد پرائمری اور 60فیصد ہائی سکول کی عمر کے طلباء سرکاری شعبے میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں

اپنے بچے کو نجی یا کیتھولک اسکول بھیجنے کا فیصلہ کرتے وقت، قیمت سے قطع نظر، تعلیمی، ثقافتی، اور خاندانی توقعات جیسے عوامل کارآمد ہوتے ہیں۔ طلباء کے اندراج کے لیے مقابلہ ان اسکولوں کی مارکیٹنگ مہموں میں واضح ہے۔
سرکاری اسکولوں میں مارکیٹنگ کی عدم موجودگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اسکول آزاد اسکولوں سے کم اچھے ہیں۔
Dr Sally Larsen, , Lecturer in Education at the University of New England
 جواب یہ ہے کہ تینوں شعبوں میں بہترین اسکول مل سکتے ہیں۔

اپنی تحقیق پوری رکھیں

 تحقیق کریں کہ اسکول کیا خدمات پیش کرتا ہے۔ پروفیسر ایمیریٹا فورگاسز زور دیتی ہیں کہ اسکول کی زیادہ فیس ادا کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ اپنے بچے کے لیے بہتر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

"ایسا اسکول تلاش کرنا جو آپ کے خیال میں آپ کے بچے کی ضروریات کو پورا کرتا ہو وہ اولین عنصر ہے جسے لوگوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔"

اسکول کے دورے کی درخواست کریں اور تحقیقاتی سوالات پوچھنے سے نہ گھبرائیں۔ اگر آپ کے بچے کی مخصوص دلچسپیاں یا خصوصی ضروریات ہیں، تو ممکن ہے ہر اسکول ان کو ایڈجسٹ کرنے کے قابل نہ ہو، اس لیے مکمل تحقیق ضروری ہے۔

پروفیسر ایمیریٹا فورگاز کا کہنا ہے کہ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ آپ کسی بھی مرحلے پر اپنا خیال بدل سکتے ہیں۔

 "اگر آپ کا بچہ کسی بھی وقت اپنی اسکولنگ کے ذریعے آگے نہیں بڑھ رہا یا ترقی نہیں کر رہا ہے، تو پھر دوبارہ جائزہ لیں۔ کیا ان کے لیے سماجی اور تعلیمی لحاظ سے اسکولوں کو تبدیل کرنا صحیح ہوگا۔

شئیر