آسٹریلیا آنے کے خواہشمند اساتذہ اور نرسوں کے لیے 'تین دن میں ویزا'

آسٹریلین حکومت کی جانب سے ہنر مند ویزا درخواستوں کو ترجیح دینے کے طریقے کو تبدیل کرنے کے بعد اساتذہ اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے ویزوں کا اب چند دنوں کے اندر اندر جائزہ لیا جا رہا ہے۔

A female teacher in a classroom

Visa applications for nurses are now only taking three days to process. Source: Getty / JohnnyGreig

اساتذہ اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لئے ہنر مند ویزا کی درخواستوں کا جائزہ اس تبدیلی کے بعد صرف تین دنوں میں کیا جا رہا ہے۔

محکمہ داخلہ نے ہنر مند ویزا درخواستوں کی درجہ بندی کرنے کے لیے ترجیحی مائیگریشن اسکلڈ آکوپیشن لسٹ (PMSOL) کا استعمال روک دیا ہے کیونکہ یہ اب آسٹریلیا بھر میں افرادی قوت کی اہم کمی کی عکاسی نہیں کرتی ہے۔


اس فہرست کو ستمبر 2020 میں متعارف کرایا گیا تھا، اس سے قبل وسیع تر ہنر مند مائیگریشن آکوپیشن لسٹ (SMOL) پر 44 پیشوں کی نشاندہی کی گئی تھی تاکہ COVID-19 وبائی امراض کی بحالی کے دوران تیزی سے کام کیا جاسکے۔ اس سال 28 اکتوبر سے اس کا استعمال بھی بند کر دیا گیا تھا۔

اس فہرست میں انجینئرز، شیف، اکاؤنٹنٹ، سائیکاٹرسٹ، پروگرامر اور فارماسسٹ جیسے پیشے شامل تھے۔ اس میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان جیسے نرسیں اور ڈاکٹر بھی شامل تھے، لیکن اساتذہ اس میں شامل نہیں تھے۔
Smiling female nurse examining document in hospital lobby
Visa applications for nurses are now only taking three days to process. Source: Getty / The Good Brigade
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ نئی ہدایت جو محکمے کے عملے کو کچھ اقدامات کرنے کی ہدایت کرتی ہے، اب صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ویزوں کو ترجیح دے رہی ہے۔

محکمے کے ترجمان نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا، "ان درخواستوں کا اب تین دنوں میں جائزہ لیا جا رہا ہے۔"
اس تبدیلی کا اطلاق تمام ہنر مند ویزا کی نامزدگیوں اور ویزا درخواستوں پر ہوتا ہے جن کا ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے، نیز داخل کی گئی نئی درخواستوں بشمول عارضی، آجر کے زیر کفالت اور علاقائی ویزابھی اس میں شامل ہیں۔

اس میں عالمی ہنر اور کاروباری جدت اور سرمایہ کاری کے پروگراموں کی ترجیح کو بھی ختم کیا گیا ہے۔

جن پیشوں کو اب ترجیح دی جارہی ہے ان میں اسکول کے اساتذہ، صحت اور بہبود کے معاون کارکنان، بچوں کی دیکھ بھال کے مرکز کے مینیجر، طبی سائنسدان، مشیر، ماہر نفسیات، سماجی کارکن اور طبی تکنیکی ماہرین شامل ہیں۔

ہنر مند ویزا درخواستوں کے لیے ترجیح کا نیا آرڈر

نئی وزارتی ہدایت کے تحت، ہنر مند ویزا درخواستوں کا فیصلہ اب اس ترجیحی ترتیب سے کیا جا رہا ہے:
1. صحت کی دیکھ بھال یا تدریسی پیشے کی درخواستیں؛

2. آجر کے زیر کفالت ویزوں کے لیے، منظور شدہ اسپانسر کی طرف سے نامزد کردہ درخواست دہندگان کو تسلیم شدہ حیثیت کے ساتھ؛

3. ایک نامزد علاقائی علاقے کے لیے؛

4. مستقل اور عارضی ویزا کے ذیلی طبقات کے ویزا کی درخواستیں سب کلاس 188 (بزنس انوویشن اینڈ انویسٹمنٹ (عارضی)) ویزا کو چھوڑ کر؛ جو مائیگریشن پروگرام میں شمار ہوتی ہیں

5. دیگر تمام ویزا درخواستیں۔

مندرجہ بالا تمام ویزوں کے لیے، اہل پاسپورٹ رکھنے والوں کو ترجیح دی جائے گی کیونکہ تمام ویزا سلسلے ہر قومیت کے لیے نہیں ہیں۔


ہر کیٹیگری کے اندر، عارضی اور مستقل ہنر مند ویزا درخواستوں کے لیے آسٹریلیا سے باہر رہنے والے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جاتی ہے۔
Anthony Albanese standing at the Jobs and Skills Summit.
Anthony Albanese's government has made changes to Australia's skilled migration program since winning the election in May. Source: AAP / Lucas Coch
نئے معیار ان ہنر مند ویزوں پر لاگو ہوتے ہیں:
  • سب کلاس 124 (ممتاز ٹیلنٹ)
  • سب کلاس 186 (آجر کی نامزدگی اسکیم)
  • سب کلاس 187 (علاقائی اسپانسرڈ مائیگریشن سکیم)
  • سب کلاس 188 (کاروباری اختراع اور سرمایہ کاری) (عارضی)
  • سب کلاس 189 (ہنرمند - آزاد)
  • سب کلاس 190 (ہنرمند - نامزد)
  • سب کلاس 191 (مستقل رہائش (ہنر مند علاقائی))
  • سب کلاس 457 (عارضی کام (ہنر مند))
  • سب کلاس 482 (عارضی مہارت کی کمی)
  • سب کلاس 489 (ہنرمند - علاقائی (عارضی))
  • سب کلاس 491 (ہنرمند کام علاقائی (عارضی))
  • سب کلاس 494 (آجر کے زیر کفالت علاقائی (عارضی))
  • سب کلاس 858 (عالمی ٹیلنٹ)
  • سب کلاس 887 (ہنرمند - علاقائی)
  • سب کلاس 888 (کاروباری اختراع اور سرمایہ کاری (مستقل)۔

ویزا درخواستوں پر اب تیزی سے کارروائی ہو رہی ہے

محکمہ داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ پچھلا پی ایم ایس او ایل سسٹم ایک "وقت طلب اور پیچیدہ" تھا جو صرف درخواستوں کے بیک لاگ کی وجہ سے ضروری تھا۔

ترجمان نے کہا، "PMSOL کو ہٹانے سے مزید درخواستوں پر تیزی سے کارروائی ہو سکے گی، خاص طور پر اہم عارضی مہارت کی کمی کے ویزا کے لیے، جو لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو تیزی سے جواب دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔"
محکمہ امیگریشن کے سابق سیکرٹری ابو الرضوی نے اس بات سے اتفاق کیا کہ تبدیلیوں سے کارروائی تیز ہو جائے گی "کیونکہ وہ اب پیشوں کی ایک بہت وسیع رینج کو نشانہ بنا رہے ہیں"۔

انہوں نے کہا کہ "جب آپ صرف ہر پیشے کو نشانہ بنا رہے ہوں تو ترجیحی فہرست رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔"

مسٹر رضوی نے اساتذہ اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں پر توجہ دینے کی بھی حمایت کی اور کہا کہ ان کے خیال میں حکومت کافی درخواستیں حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرے گی۔

"وہ شاید اساتذہ اور نرسوں کو درخواست دیتے ہی ویزا دے رہے ہوں گے۔"
وفاقی حکومت ہنر مند نقل مکانی کے پیشہ کی فہرستوں کا مزید جائزہ لینے کا وعدہ کر رہی ہے۔ موجودہ ہنر مند مائیگریشن پیشہ کی فہرست میں آخری اپ ڈیٹ 11 مارچ 2019 کو کیا گیا تھا۔

حکومت نے آسٹریلیا کی ہجرت کا ایک جامع جائزہ لینے کا بھی اعلان کیا ہے جس میں تین ماہرین کی جانب سے فروری کے آخر تک ایک عبوری رپورٹ اور مارچ/اپریل کے آخر تک حتمی حکمت عملی کی توقع ہے۔

سابق اعلیٰ سرکاری ملازم مارٹن پارکنسن، جو جائزہ لینے والے ماہرین میں سے ایک ہیں، پہلے تسلیم کر چکے ہیں کہ ویزوں کے لیے تشخیص کے عمل کو ہموار کرنے کے فوائد ہو سکتے ہیں۔
A man in a suit and tie and wearing glasses.
Martin Parkinson is co-conducting a review of Australia's migration system.
Grattan انسٹی ٹیوٹ سفارش کر رہا ہے کہ کسی بھی آجر کو ہر سال $85,000 سے زیادہ پر مستقل طور پر تارکین وطن کی کفالت کرنے کی اجازت دی جائے، جبکہ $70,000 سے زیادہ کمانے والے تمام تارکین وطن کو عارضی کفالت کا اہل بنایا جائے۔

عارضی ہنر مند ہجرت کے ویزے فی الحال صرف مخصوص پیشوں میں کارکنوں کے لیے دستیاب ہیں، بشرطیکہ وہ کم از کم $53,900 سالانہ کمائیں۔

آن لائن روزگار مارکیٹ پلیس سیک کے مطابق اساتذہ سالانہ اوسطاً $85,000 اور $100,000 کے درمیان کماتے ہیں، جبکہ نرسیں $70,000 اور $90,000 کے درمیان کماتی ہیں۔

ویزا درخواستوں کے بیک لاگ میں کمی

یکم جون سے، محکمہ داخلہ نے 43,000 سے زیادہ عارضی ہنر مند اور 47,000 مستقل ہنر مند ویزوں کو حتمی شکل دی ہے۔


نومبر میں، امیگریشن کے وزیر اینڈریو جائلز نے آسٹریلیا کی اقتصادی ترقی کی کمیٹی (سی ای ڈی اے) کی مائیگریشن کانفرنس کو بتایا کہ آسٹریلیا کے ویزے کا بیک لاگ، جو کبھی تقریباً 10 لاکھ درخواستوں پر تھا، کم ہو کر 755,000 رہ گیا ہے۔
مسٹر جائلز نے کہا کہ حکومت سال کے آخر تک تقریباً 600,000 کے بیک لاگ پر تھی، جو مئی میں لیبر کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سسٹم میں درخواستوں کی تعداد کا تقریباً نصف ہے۔

ایس بی ایس سمجھتا ہے کہ مئی کے آغاز کے مقابلے میں اب 442 اضافی عملہ عارضی اور مائیگریشن ویزا پروسیسنگ پر کام کر رہا ہے۔

2022-23 میں عارضی ہنر مند ویزوں کی گرانٹس پچھلے سال کے اسی وقت کے مقابلے میں 120 فیصد زیادہ ہیں۔

کیا آپ اپنی کہانی ایس بی ایس اردو کے ساتھ شیئر کرنا چاہیں گے؟ www.fabcebook.com/sbsurdu پر ان باکس کریں۔

ایس بی ایس نیوز امیگریشن مشورہ فراہم نہیں کر سکتا - آپ immi.homeaffairs.gov.au پر مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 20/12/2022 9:19am بجے
شائیع ہوا 20/12/2022 پہلے 9:25am
تخلیق کار Charis Chang
پیش کار Afnan Malik
ذریعہ: SBS