آسٹریلیا بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے ، ہزاروں افراد کی شرکت

اتوار کو میلبورن میں ہونے والی ریلی میں 10,000 سے زائد افراد نے شرکت کی جب کہ سڈنی میں 6,000 سے زائد افراد نے احتجاج کیا۔ پولیس کی بھاری نفری کے باوجود، حکام نے کہا ہے کہ ریلیاں کسی گرفتاری یا نا خوشگوارواقعے کے بغیر اختتام پذیر ہوئیں۔

A group of protesters waving Palestinian flags in the air.

Pro-Palestinian rallies took place in Sydney, Melbourne and Adelaide on Sunday, following demonstrations in Brisbane and Perth on Friday. Source: AAP / Steven Saphore

Key Points
  • جمعہ اور اتوار کو ملک بھر میں ہزاروں افراد نے فلسطینی حامی ریلیوں میں شرکت کی۔
  • پولیس کے مطابق اتوار کو سڈنی میں ہونے والا ایک بڑا مظاہرہ بغیر کسی نا خوشگوار واقعے کے اختتام پذیر ہوا۔
  • اسرائیل کی جانب سے متوقع زمینی حملے سے قبل غزہ میں دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کا انخلا جاری ہے۔
ہزاروں آسٹریلین باشندوں نے ملک بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکلنے والے مظاہروں میں شرکت کی ہے۔
NSW پولیس کی طرف سے خبردار کیے جانے کے باوجود، سڈنی کے ہائیڈ پارک میں 6,000 کے قریب لوگوں نے اتوار کے روز غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف پرامن احتجاج کیا، شہر بھر میں 1,000 سے زیادہ پولیس افسران تعینات تھے - جن میں فسادات سے نمٹنے والے پولیس فورس کے اراکین اور گھڑ سوار بھی شامل تھے۔
برسبین اور پرتھ میں جمعہ کو ہونے والی ریلیوں کے بعد ایک اندازے کے مطابق میلبورن میں 10,000 اور ایڈیلیڈ میں 1,000 سے زیادہ لوگوں نے احتجاج کیا۔
مظاہرین نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور جنگ بندی کے مطالبات پر مبنی پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔
A group of protesters at a rally holding up signs.
Victoria Police estimated more than 10,000 people attended a rally in Melbourne on Sunday. Source: SBS / Phillippa Carisbrooke
گرینز کی سینیٹر مہرین فاروقی نے سڈنی کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "(اسرائیلی اقدامات) فلسطینیوں کے لئےاجتماعی سزا ہے۔"
منتظمین میں سے ایک نے آسٹریلین رہنماؤں کی طرف سے پارلیمنٹ میں انڈیجینئیس وائیس کی حمایت کا موازنہ اسرائیل میں ایک "نوآبادیاتی، آباد کار اور فاشسٹ" حکومت کی حمایت سے کرتے ہوئے اس کو دوغلہ پن قرار دیا۔
اس ریلی میں موجود مسلمان، عیسائی اور یہودی مظاہرین نے امن کی اپیل کی جب کہ NSW پولیس کے سیکڑوں اہل کاروں نے کوئی مداخلت نہیں کی۔
Jasminka Hadzimustafic نے کہا کہ وہ وہاں تنازعہ میں پھنسے معصوم لوگوں کی مدد کے لیے مظاہرے میں موجود تھیں۔
انہوں نے آسٹریلین ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ"میں فلسطینی نہیں ہوں، میں عرب نہیں ہوں، میں صرف ایک انسان ہوں،" ۔
گزشتہ ہفتے کے آخر میں حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیلی سرحد پار کرکے کئے جانے والے مربوط حملوں میں 1,300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ میں درجنوں جوابی حملے شروع کیے گئے، جس کے بعد ہفتے کے شروع میں آسٹریلیا بھر میں ملک گیر ریلیاں منعقد ہوئی ہیں۔

حماس ایک فلسطینی فوجی اور سیاسی گروپ ہے، جس نے 2006 میں غزہ میں انتخابات جیتنے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں اقتدار حاصل کیا ہے۔ اس کا بیان کردہ مقصد ایک فلسطینی ریاست کا قیام اور اسرائیل کے وجود کے حق کو تسلیم کرنے سے انکار ہے۔
، جس سے 2.3 ملین فلسطینیوں کا گھر مکمل طور پر محاصرے میں ہیں۔
غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ 2,300 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے ایک چوتھائی بچے ہیں اور تقریباً 10,000 زخمی ہیں۔
گزشتہ پیر کو سڈنی میں ایک انہی منتظمین کی ریلی میں کچھ مظاہرین کی جانب سے یہود مخالف نعرے لگانے کے بعد
ریلی کے منتظمین نے خود کو بیان بازی سے دور رکھا اور خبردار کیا کہ اتوار کو کسی بھی قسم کی منافرتی نعرےبازی برداشت نہیں کی جائے گی۔
NSW پولیس نے کہا کہ اتوار کی ریلی پر نظر رکھنے کے لئےپولیس آپریشن" "کوئی اہم واقعہ" اور کوئی گرفتاری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

پولیس نے ان غیر معمولی اختیارات کا استعمال نہیں کیا جو انہیں کسی بھی شخص یا گاڑی کی تلاشی لینے اور بغیر معقول بنیادوں کے باعث ہجوم کو منتشر کرنے کی اجازت دیتے ہیں
جھنڈوں اور بینرز لئے افراد وکٹوریہ کی سٹیٹ لائبریری کے باہر اور ارد گرد کی سڑکوں پر ایک ریلی کے لیے جمع تھے۔ وکٹوریہ پولیس نے کہا کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ یا گرفتاریاں نہیں ہوئیں۔
سبکدوش ہونے والی گرینز سینیٹر جینٹ رائس کی قیادت میں ہجوم نے "آزاد، آزاد فلسطین" کے نعرے لگائے اور پولیس کے گشت کے دوران تقریریں سنی۔
ہجوم کے کچھ اراکین ٹاؤن ہال کے باہر پولیس کے ساتھ دھکے مارنے میں شامل ہو گئے مگر ریلی پر امن طور پر پارلیمنٹ ہاؤس پر ختم ہوئی۔

ایڈیلیڈ میں مظاہرین جنوبی آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کی سیڑھیوں پر جمع ہوئے۔
یہودی گروپ ایگزیکٹیو کونسل آف آسٹریلین جیو کے شریک سی ای او ایلکس رائوچن نے کہا کہ مظاہرے مایوس کن تھے، خاص طور پر ایک ایسے وقت جب یہودیوں پر اسرائیل میں 80 سال میں بد ترین حملے ہوئے۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 16/10/2023 12:51pm بجے
شائیع ہوا 24/10/2023 پہلے 11:21am
تخلیق کار AAP-SBS
پیش کار Rehan Alavi
ذریعہ: AAP, SBS