مجوزہ ضابطہ اخلاق کے تحت خراب طرزعمل کا مظاہرہ کرنے والے سیاست دانوں کی تنخواہوں میں کمی کی جا سکے گی

حکومت پارلیمنٹ برے طرز عمل کوایک ضابطہ قانون سے جوڑنے پر غور کررہی ہے جس کے تحت خراب رویے اور بد تہذیبی کا مظاہرہ کرنے والے سیاست دانوں پر مختلف 'پابندیاں' عائد کی جاسکتی ہیں۔ جن میں ان کی تنخواہ میں کمی بھی شامل ہے۔

A woman in a pale blue blazer

Politicians could face financial penalties for misbehaviour under a parliamentary standards body, Senator Katy Gallagher said. Source: AAP / Mick Tsikas

خراب کردار کا مظارہ کرنے والے سیاست دانوں کی تنخواہ ایک مجوزہ ضابطے کے تحت کاٹی جا سکتی ہے۔

وزیر پبلک سروس کیٹی گیلاگر نے کہا کہ آزاد پارلیمانی معیارات کمیشن کے لئے ایک مسودہ لیک ہوا ہے جو خراب طرز عمل کا مظاہرہ کرنے والے سیاست دانوں پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویزکے متعلق ہے۔

انہوں نے منگل کو اے بی سی نیوز بریکفاسٹ کو بتایا، کی کوڈ آف کنڈکٹ کا ا مطلب بد تہذیبی اور برے طرز عمل کا مظاہرہ کرنے والے سیاست دانوں پر مختلف قسم کی پابندیاں عائد کرنا ہے تاکہ برے طرزِ عمل کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔
“ہم نے پارلیمانی کام کی جگہ کی معاونت سروس قائم کی ہے جو شکایات کو دیکھتی ہے. لیکن یہ دوسرا ادارہ قائم کیا جائے گا، اور اس ادارے کا مقصد کا شکایات کی جانچ کرنا ہوگا۔

ضابطہ اخلاق کے تحت جہاں شکایات کی تصدیق ہو تو بغیر عہدے کا پاس کئے اس کے خلاف پابندیاں نافذ کی جا سکے گیں۔، چاہے وہ رکن پارلیمنٹ، سینیٹر ہو یا عملے کا ممبر جو اس جگہ (پارلیمنٹ) پر کام کرتا ہے۔”
سابق جنسی امتیازی سلوک کمشنر کیٹ جینکنز کی 2021 کی رپورٹ میں ایک ایسے کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تھا جس میں جنسی زیادتی اور غنڈہ گردی سمیت کام کی جگہ کی حفاظت کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت اقدامات اور پابندیاں لگا سکے۔
سمجھا جاتا ہے کہ آزاد ادارہ اکتوبر تک کام شروع کرے گا۔
کمیشن کے قیام میں تاخیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر سینیٹر گیلاگر نے کہا کہ یہ نئی کوشش ہے جو اس سے پہلے نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا
، “ہم پوری پارلیمنٹ سے معاہدہ کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ “ہم اس پر اپوزیشن اور کراس بینچ کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔”

شئیر
تاریخِ اشاعت 2/04/2024 3:16pm بجے
ذریعہ: AAP