عارضی گریجویٹ ویزا میں توسیع دینے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیرِ امیگریشن

ایک پیٹیشن کے جواب میں وزیرِ امیگریشن الیکس ہاک کا کہنا ہے کہ حکومت کا کووڈ۔۱۹ بارڈر پابندیوں کی وجہ سے بیرونِ ملک میں پھنسے عارضی گریجویٹ ویزا ہولڈرز کو توسیع نہیں ملے گی۔

South Australia has re-added four occupations that were removed from its Skilled Occupations List recently.

South Australia has re-added four occupations that were removed from its Skilled Occupations List recently. Source: Supplied

حال ہی میں پارلیمنٹ میں ایک پیٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں عارضی مائگرنٹس کو مستقل ریزیڈینسی اور ویزا میں توسیع کی درخواست تھی۔ اِن مائگرنٹس میں بینالاقوامی طلبا، اسکلڈ ورکر اور گریجوٹس شامل تھے۔

جواب میں وزیرِ امیگریشن الیکس ہاک کا کہنا ہے کہ اس وقت حکومت کا موجود ٹیمپوریری گریجوئٹ ویز سیٹنگ میں تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں۔

ویزا سب کلاس فور ایٹ فائو اُن بینالاقوامی طلبا کے لئے ہے جنہوں نے آسٹریلیا میں دو سال کی تعلیم مکمل کرلی ہے۔ یہ ویزا اٹھارہ مہینے سے لے کر چار سال تک صورتحال کے لحاظ سے دیا جاتا ہے اور اس ویزا کے ذریعے گریجویٹس آسٹریلیا میں عارضی طور پر رہ سکتے ہیں، کام کرسکتے ہیں یا مزید تعلیم بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
Temp visa holder
Temporary graduate visa holders stuck outside Australia seek visa extensions. Source: Getty Images
پچھلے سال ستمبر میں وفاقی حکومت نے کووڈ۔۱۹ کی وجہ سے بیرونِ ملک میں پھنسے  گریجوئٹس کو ٹیمپوری گریجوئٹ ویزا درخواست دین کا کہا جس میں مزید سہولتیں فراہم کی گئیں لیکن پہلے ہی سے اس عارضی موجود افراد کو کوئی سہولت نہیں دی گئی۔

انڈیا سے تعلق رکھنے والے کرن ریڈی جنہوں نے یہ پیٹیشن دائر کی تھی کا کہنا ہے کہ پیٹیشن کے جواب سے یہ سمجھ نہیں آرہا کہ ان کا مستقبل کیا ہوگا۔

’مجھے ابھی نہین پتہ کہ میں اور کیا کرسکتا ہوں۔ بینالاقوامی بارڈر کھلنے کی نہ تو کوئی تاریخ دی گئی ہے نا ہی کوئی عندیہ دیا گیا ہے کہ عارضی ویزا ہولڈرز کو کب آسٹریلیا آنے کی اجازت ہوگی۔
Temp visa holder
Kiran Reddy Source: Supplied by Mr Reddy
’اگر ویزا میں توسیع نہ کی گئی تو یہ ہمارے لیے بہت نقصان دہ ہوگا۔ ہم نے آسٹریلین یونیورسٹی ڈگری حاصل کرنے کے لئے بہت پیسے خرچ کئے ہیں اور اب انتظار میں ہمارے ویزا ختم ہورہے ہیں۔‘

 اس کے علاوہ اس مسئلے کو لے کر کئی اور پیٹیشن بھی جمع کرائی جاچکی ہیں۔ ستمبر دو ہزار بیس میں تقریباً پندرہ ہزار افراد نے عارضی ویزا ہولڈرز کے لئے پیٹیشن جمع کرائی تاکہ آف شور افراد کے ویزا میں توسیع کی جاسکے۔

اس پیٹیشن کے جواب مین کسٹم اور ملٹیکلچرل افئیرز کے وزیر جیسن وڈ نے لکھا کہ یہ ویزا ان طلبا کے لئے ہے جنہوں نے آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے ایک طویل وقت گزارا ہے اور انھیں یہاں پر رہنے، کام کرنے اور مزید پڑھنے کا وقت دیا جائے۔

یہاں پر یہ وضاحت ضرور ہے کہ اس ویزا پر یا اس کے ذریعے مستقل سکونت نہیں ملتی۔
Temp visa holder
Madhur Bhalla (L) with his younger brother Dennis Bhalla (R). Source: Supplied by Mr Bhalla



 


شئیر
تاریخِ اشاعت 1/03/2021 1:26pm بجے
شائیع ہوا 1/03/2021 پہلے 1:33pm
تخلیق کار Avneet Arora