محکمہ خارجہ اور تجارت (ڈی ایف اے ٹی) نے وسطی لندن میں چاقو حملے میں شدید زخمی ہونے والی 11 سالہ بچی کی آسٹریلین کے طور پرشناخت کی ہے۔
پیر کو ایک غیر منظم چاقو حملے” میں لڑکی کو آٹھ بار چاقو مارا گیا ۔ خبروں کے مطابق رومانیہ سے تعلق رکھنے والے شخص نے مبینہ طور پر لندن کے معروف لیسٹر اسکوائر میں اس بچی پر حملہ کیا مگر پاکستانی نژاد سیکیوریٹی گارڈ عبدللہ نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اس حملہ آور پر قابو پالیا۔
ڈی ایف اے ٹی نے بدھ کو تصدیق کی کہ وہ لندن میں دو آسٹریلیین شہریوں کو قونصلر امداد فراہم کررہی ہے۔ متاثرہ بچی کے خاندان کا تعلق نیو ساؤتھ ویلز سے ہے۔
ایک 32 سالہ شخص منگل کو اس نوجوان لڑکی کے قتل کی کوشش کے الزام میں عدالت میں پیش ہوا جسے پراسیکیوٹر نے “غیر منظم حملہ” قرار دیا تھا۔ وسطی لندن میں سیاحتی ہاٹ اسپاٹ، لسٹر اسکوائر میں پیر کی دوپہر کو لسٹر اسکوائر پر یہ واقعہ پیش آیا جہاں موجود پاکستانی سیکیریٹی گارڈ عبدللہ نے اس بچی کی جان بچائی۔ اس سیکیریٹی گارڈ کو بہادر ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔
اس "ہیرو" سیکیورٹی گارڈ اس کی بہادری کے لیے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
NSW سے تعلق رکھنے والی 11 سالہ متاثرہ، پیر کی صبح لیسٹر اسکوائر کے سیاحتی مقام پر مشہور TWG چائے کی دکان پر ہونے والے چاقو حملے میں زخمی ہو گئی تھیں۔
اسے ہسپتال لے جایا گیا اور میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق اس کی پلاسٹک سرجری کروائی گئی جو کہ غیر جان لیوا زخم تھے۔ اس کے بعد اسے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ایک 32 سالہ شخص، Ioan Pintaru، قتل کی کوشش کے الزام میں منگل کو عدالت میں پیش ہوا۔
۔ سیکیورٹی گارڈ، عبداللہ۔ جو دکان پر کام کر رہا تھے انہوں نے مبینہ حملہ آور کو غیر مسلح کرنے میں مدد کی۔،
بدھ کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں یوم آزادی کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر عبدللہ کی بہادری پر اعزاز سے نوازا گیا۔
29 سالہ عبداللہ نے تقریب میں ایک تقریر کی اور انہوں نے اے بی سی کو بتایا کہ وہ اپنا فرض ادا کر رہے تھے۔
پاکستانی سیکیو ریٹی گارڈ عبدللہ کو آسٹریلین بچی کی جان بچانے پر بہادر ہیروقرار دیا جارہا ہے۔
پولیس نے کہا کہ یہ دہشت گرد حملہ نہیں تصور کیا جا رہا ہے۔
مدد حاصل کرنے والے قارئین 13 11 14 پر لائف لائف لائن اور کڈز ہیلپ لائن سے 1800 55 1800 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
اس رپورٹ کا کچھ مواد اے بی سی نیوز اور رائیٹر سے لیا گیا ہے۔