یکم جولائی سے آسٹریلین امیگریشن اور ویزہ قوانین میں کیا تبدیلیاں ہورہی ہیں؟

آسٹریلیا کے امیگریشن پروگرام پر کووڈ ۱۹ کے گہرے اثرات پڑے ہیں اسی لئے آسٹریلیا کے ویزے اور امیگریشن پالیسی میں ایسی تبدیلیا کی جا رہی ہیں جن کا مقصد ملکی معشیت کی بحالی ہے۔امیگریشن کی ترجیحات میں تبدیلی پر مبنی کچھ پالیسیوں کا پہلے ہی اعلان ہو چکا ہے جبکہ کچھ اور تبدیلیوں پر یکم جولائی سے عملدرامد شروع ہو رہا ہے ۔

Immigration and visa changes will effective from July 2021.

Temporary visa holders employed in tourism and agriculture sectors can now extend their stay in Australia. Source: Getty Images

سیاحت اور زراعت کے شعبوں میں ملازمت کے عارضی ویزا رکھنے والے اب آسٹریلیا میں اپنی رہائش میں توسیع کرسکتے ہیں جب کہ معذور افراد ، عمر رسیدہ افراد کی نگہداشت کرنے والے ، طب ، زراعت ، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں میں کام کرنے والے بین القوامی طالب علموں کو اب زیادہ گھنٹے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

اہم نکات

  • دو ہزار اکیس ۔ بائیس میں مائگریشن کی تعداد ایک لاکھ ساٹھ ہزار  پر برقرار  ہے
  • حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بزنس انوویشن اینڈ انویسٹمنٹ ، گلوبل ٹیلنٹ ، اور آجر یا اسپانسرز کے زیر اہتمام ویزوں کو ترجیح دے گی۔
  • نئے زراعت ویزے پر مزید دس آسیان ممالک  کے ورکر آسٹریلیا آسکیں گے
  • LISTEN TO
    Will Australian annual migration program work for economic recovery? image

    Will Australian annual migration program work for economic recovery?

    SBS Urdu

    22/06/202108:06
  مائگریشن ڈاؤن انڈر کی سربراہ اور سینئیر رجسٹرڈ مائگریشن ایجنٹ  جولی ولیمزکا کہنا ہے کہ اگرچہ حکومت  نے مائگریشن کوٹے کی سطح  ایک لاکھ ساٹھ ہزار  پر برقرار رکھی ہوئی ہے ، لیکن ویزوں کی کٹیگریز میں کوٹہ کی تقسیم مختلف کردی گئی ہے۔
Girl making a speech on a garden party
Temporary concession allows offshore Family Visa applicants to apply while staying onshore. Source: Getty Images/Oliver Rossi
رواں سال میں  میں دستیاب ویزوں کی تعداد تقریبا دگنی یعنی تیرہ ہزار پانچ سو کردی گئی ہے 

 تاہم  اس تعداد میں بزنسز کے مطالبے پر ردوبدل کیا جاسکتا ہے تاکہ ہنر مند کارکنوں کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
گلوبل ٹیلنٹ انڈیپنڈنٹ پروگرام کے لئے مختص رقم تین گنا بڑھ کر پندرہ ہزار ڈالر کردی گئی ہے
ورک ویزا لائیرز کے سربراہ اور امیگریشن وکیل کرس جانسٹن کاخیال ہے کہ اس وقت  حکومت  منصوبہ بندی کے لئے ویزوں کی زیادہ سے ذیادہ حد کا اعلان کر رہی ہے مگر وقت کی کمی کے باعث عملی طور پر اس اعلان شدہ تعداد سے بہت کم ویزے جاری ہو سکیں گے
فیملی اسٹریم پروگرام میں دستیاب جگہوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کرس جانسٹن کہتے ہیں کہ یہ تعداد ستتر ہزار تین سو ہی رہے گی۔  ان کا کہنا ہے کہ کوڈ کے دوران  بیرونِ ملک یا آف شورامیدواروں کو آسٹریلیا میں رہتے ہوئے درخواست دینے  کی اجازت دینے کی عارضی رعایت سے ویزا درخواستوں کی کارروائی کے وقت میں کمی آسکتی ہے۔
جولی ولیمز کو تشویش ہے کہ گذشتہ سال کے وفاقی بجٹ میں اعلان کردہ پارٹنر ویزے میں ہونے والی تبدیلیوں سے  اس سال نومبر میں اس کے  نفاذ ہونے کے بعد پارٹنر ویزوں کے اجرا کی مدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
New Australians with Scott Morrison
Migrants who receive their permanent residency on or after 1 January 2022 will have to wait longer to access welfare payments. Source: Wendell Teodoro/Getty Images
 دوہزار بیس ۔اکیس کے وفاقی بجٹ کے بعد آنے والی ایک اور تبدیلی یہ ہے کہ نومبر میں دوسرے مرحلے کے کے لئے درخواست دینے والے تارکین وطن  اور ان کے مستقل رہائشی کفیل یا اسپانسر کو انگریزی زبان کی مہارت کا امتحان پاس کرنا ہوگا۔
لیبریا کام کرنے والے ملازمین کی کمی کے مسائل سے نمٹنے کے لئے حکومت نے  "کوویڈ ۱۹ پینڈیمیک  ویزہ چار سو آٹھ" میں پہلے ہی تبدیلیاں کی ہیں۔ ولی ولیمز کا کہنا ہے کہ وبائی امراض کے ویزے کی کٹیگری میں سیاحت اور مہمان نوازی کو شامل کیا گیا ہے جو بین الاقوامی طلبہ کے لئے فائدہ مند ہے۔
سیاحت اور مہمان نوازی کو وبا کے دوران خصوصی ویزہ کٹیگری میں شامل کرنے سے بین الاقوامی طلبہ کو فائدہ مند پہنچے گا
کرس جانسٹن کا کہنا ہے کہ حکومت زراعت میں ملازمت کرنے والوں کے لئے موجود عارضی ایکٹی ویٹی  ویزا سب کلاس 408 رکھنے والوں کو ملک میں طویل عرصے تک رہنے کی اجازت دے رہی ہے۔

  تاہم ، جولی ولیمز کا ماننا ہے کہ گذشتہ سال کے وفاقی بجٹ میں اعلان کردہ پارٹنر ویزے میں ہونے والی تبدیلیوں سے  اس سال نومبر میں اس کے  نفاذ ہونے کے بعد پارٹنر ویزوں کے اجرا کی مدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

   جولی ولیمز کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں مقیم یا آن شور پیسیفک کارکنوں کے ویزوں میں بھی توسیع کردی گئی ہے

  ورک ویزا لائرز کرس جانسٹن کا کہنا ہے کہ حالیہ بجٹ میں اعلان کردہ سب سے بڑی مایوس کنُ تبدیلی ان  تارکین وطن کو متاثر کرتی ہے جو یکم جنوری 2022 کو یا اس کے بعد مستقل رہائش حاصل کریں گے۔ کیونکہ اُن افراد کوضرورت پڑنے پر سنٹر لنک کی مدد کے لئے چار سال انتظار کرنا ہوگا۔
گرچہ یہ واضع نہیں کہ نئے مستقل رہائیشی افراد کے لئے ویلفئیر کے حصول کی مدت میں اضافے سے حکومت کو کتنی بچت ہو گی مگر اس سے نئے تارکینِ وطن کی مشکلات میں ضرور اضافہ ہو گا
پوڈ کاسٹ سننے کے لئے اوپر دئے آڈیو آئیکون پر کلک کیجئے


یا پھرنیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے

·     اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے

 




شئیر
تاریخِ اشاعت 22/06/2021 7:36pm بجے
شائیع ہوا 12/08/2022 پہلے 3:05pm
تخلیق کار Josipa Kosanovic, Shamsher Kainth
پیش کار Rehan Alavi